Brailvi Books

فيضانِ حضرت آسیہ(رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا)
1 - 35
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
فيضانِ حضرت آسیہ(رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہَا)
دُرُود شریف کی فضیلت
بنی اسرائیل میں ایک گنہگار شخص تھا جب اس کا انتقال ہوا تو لوگوں نے اسے بےگور وکفن یونہی پھینک دیا۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اس وَقْت کے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف وحی فرمائی کہ اسے غسل دے کر اس کی نمازِ جنازہ ادا کرو، بےشک میں نے اس کی مغفرت فرما دی ہے۔ عرض کی: مولیٰ! کس سبب سے اس پر یہ کرم ہوا؟ ارشاد فرمایا: ایک دن اس نے تورات کھولی تو اُس میں میرے محبوب مُحَمَّد مصطفےٰ (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) کا نام دیکھ کر ان پر دُرود پڑھا، اس سبب سے میں نے اسے بخش دیا۔(1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!	صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
راہِ حق کا مُسَافِر اور فانی دُنیا
انسان عموماً عیش وآرام پسند کرتا اور مصائب وآلام سے پرہیز کرتا ہے بلکہ ہر اس چیز سے دُور بھاگتا ہے جس کا نتیجہ اَذِیَّت وتکلیف کی صورت میں نکلے۔ پھر بادلِ نخواستہ (مرضی کے خِلاف) اگر کبھی کسی مصیبت میں مبتلا ہو بھی جائے اور خُصُوصاً بات جب جان پر بن آئے تو اس سے چھٹکارے کے لئے بڑی سے بڑی قیمت ادا
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
...القول البديع، الباب الثانى فى ثواب الصلاة...الخ، ص١٢٤